مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعه المصطفیٰ شعبۂ پاکستان کے زیر اہتمام، خانۂ فرہنگ ایران اور الصادق ٹرسٹ اسلام آباد کے تعاون سے، بانی انقلابِ اسلامی امام خمینی (رح) کی 34ویں برسی کے موقع پر جامع مسجد و امامبارگاہ الصادق علیہ السّلام اسلام آباد میں ایک عظیم الشان سمینار "مجلس تجلیل و تکریم "کے عنوان سے منعقد ہوا، جس میں علماء و طلاب کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
اس پروگرام کا آغاز، تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کی کی سعادت پاکستان کے مشہور قاری جناب آقائے بزرگ الازہری نے حاصل کی جبکہ علامہ سید افتخار حسین نقوی سربراہ امام خمینی ٹرسٹ و سابق ممبر اسلامی نظام نظریاتی کونسل پاکستان، علامہ محمد امین شہیدی سربراہ امت واحدہ پاکستان، مولانا انیس الحسنین خان سربراہ جامعه المصطفٰی شعبۂ پاکستان اور احسان خزاعی ڈائریکٹر خانۂ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران اسلام آباد نے خطاب کیا۔
علماء نے امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور امام خمینی کو مجدد قرن قرار دیا اور انقلابِ اسلامی کو اس صدی کا معجزہ قرار دیا۔
علماء نے کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ ایک جامع شخصیت کے مالک تھے۔ فقاہت، دین کو جامعیت کے ساتھ سمجھنا، اللہ پر توکل، اہل بیت علیہم السّلام سے توسل، زمانہ شناسی، دشمن شناسی اور جھد مسلسل امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی برجستہ صفات تھیں۔
خطباء نے مزید کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی با بصیرت قیادت میں یہ انقلابِ اسلامی کامیابی سے ھمکنار ہوا اور امام خمینی رح کے جانشین برحق حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی مدبرانہ قیادت میں کامیابی کے ساتھ رواں دواں ہے اور ان شاء اللہ امام مہدی عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے عالمی انقلاب کا پیش خیمہ ہوگا۔
آپ کا تبصرہ